پاکستانمعیشت

دسمبر 2022 کے دوران تجارتی خسارے میں 40.68 فیصد کمی

Share

پاکستان کا تجارتی خسارہ دسمبر میں سالانہ بنیادوں پر 40.68 فیصد کم ہو کر دسمبر 2022 میں 2.857 ارب ڈالر رہا۔

پاکستان شماریات بیورو (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دسمبر 2021 میں تجارتی خسارہ 4.816 ارب ڈالر تھا۔

دسمبر 2022 میں تجارتی خسارے میں کمی کی وجہ ملکی درآمدات میں نمایاں کمی ہے جو 5.161 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ دسمبر 7.58 ارب ڈالر کے مقابلے 31.91 فیصد کم ہیں۔

درآمدات پر پابندیوں کی وجہ سے اس میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، یہ پابندیاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مئی میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں کمی سے بچنے اور ڈالر کے اخراج کو کم کرنے کے لیے لگائی تھیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے درآمدات کے علاوہ برآمدات کے لیے خام مال کی اشیا پر پابندی بھی عائد کی تھی، جس کے نتیجے میں گزشتہ ماہ برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی۔

پاکستان شماریات بیورو کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں کُل برآمدات 2.304 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال دسمبر میں 2.764 ارب ڈالر کے مقابلے میں 16.64 فیصد کم ہے۔

ملکی معاشی خراب صورتحال اور ملک میں آٹو انڈسٹری کی جانب سے آپریشن جزوی طور پر معطل کرنے کے اعلان کے بعد مرکزی بینک نے درآمدات میں تاخیر کی وجہ سے خام مال کی قلت کا حوالہ دیتے ہوئے 2 جنوری کو مذکورہ پابندیاں ہٹالی تھیں۔

ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 2.36 فیصد اضافہ ہوا، اس اضافے کی وجہ برآمدات میں 3.64 فیصد کمی ہے جبکہ درآمدات میں بھی 0.41 فیصد معمولی اضافہ ہے۔

شماریات بیورو کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی سے دسمبر 2021 کے مقابلے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران تجارتی خسارہ 32.65 فیصد تک محدود رہا۔

گزشتہ 6 ماہ کے دوران برآمدات اور درآمدات کا حجم بالترتیب 14.249 ارب ڈالر اور 31.382 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے 5.79 فیصد اور 22.63 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

جولائی سے دسمبر 2022 کے دوران مجموعی طور پر تجارتی خسارہ 17.133 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 25.438 ارب ڈالر تھا۔