حامد کرزئی کے نئے اعلان سے افغان صدرکو شدید جھٹکا!
کابل -سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ وہ ماہ رمضان میں وزیر اعظم نواز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کرینگے جبکہ افغان حکومت کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کا دورہ حالات بہتر ہونے کے بعد کریںگے ۔ یہ بات دونوں افغان رہنماﺅں نے کابل میں پاکستانی صحافیوں کے ایک گروپ سے الگ الگ گفتگو میں کہی۔ حامد کرزئی نےکہا کہ انہوں نے دعوت منطور کرتے ہوئے وزیر اعظم کو ایک جوابی خط بھی لکھا ہے جسے انہوں نے ”نجی “ قرار دیتے ہوئےصحافیوں کو دینے سے انکار کیا۔
دوسری جانب چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت پاکستانی طالبان کو دہشت گرد اور دشمن قرار دے چکی ہے۔ ہمارے سپاہیوں نے ان کے خلاف لڑتے ہوئے قربانیاں دی ہیں۔ ہم ٹی ٹی پی ، القاعدہ یاداعش میں کوئی فرق نہیں کرتے ہیں۔ ہم یا امریکیوں نے ان کے خلاف کارروائیاں کی ہیں۔ افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کے پاس پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی نہ تو صلاحیت ہے اور نہ ہی نیت ۔ ان کے بقول جو پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہے گا وہ افغانستان کو نقصان پہنچائے گا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے پس منظر میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ کا ایک خوش آئندہ بیان سامنے آیا ہے۔ کابل میں پاکستانی صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا ، ” جو پاکستان کو نقصان پہنچائے گا، وہ دراصل افغانستان کو نقصان پہنچائے گا :-