فرینکفرٹ میں پاکستان کا یوم آزادی
پاکستان کے یوم آزادی کے حوالے سے ایک پروقار تقریب 14اگست کو پاکستانی قونصلیٹ جنرل فرینکفرٹ میں صبح دس بجے منعقد ہوئی۔ تقریب کا آغاز ڈاکٹر امتیاز احمد قاضی ،قونصلیٹ جنرل کے ہاتھوں پرچم کشائی سے ہوا اس کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔ سب نے احترام کے ساتھ قومی ترانہ سنا اور اس موقع پر پاکستانیوں نے بلند آواز سے پاکستان زندہ باد، قائد اعظم اور پاک فوج زندہ باد کے پر جوش نعرے لگائے۔قابل ذکر بات یہ کہ اس کے بعد قرآن پاک کی تلاوت کی گئی او رپیغامات پڑھ کر سنائے گئے
رضوان طارق صاحب کمرشل قو نصلر نے صدر پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا کہ پوری قوم آج یوم آزادی نئے جوش اور ولولے سے منا رہی ہے اور ہمیں اپنے سیاسی، معاشی اور اقتصادی ترقی پر یقین رکھنا چاہئے اور پاکستان کی سیاست کے میدان سے بھی مثبت اشارے مل رہے ہیں جو کہ ملکی سیاست کی پختگی کی علامت ہے اس کے بعد عاشر شہزاد صاحب نے وزیر اعظم پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں وزیر اعظم پاکستان نے پوری قوم کو مبارک باد دیتے ہو ئے کہاکہ ہم ان مقاصد کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے جس کے لئے پاکستان بنایا گیا تھا اور اس کے ساتھ اہل وطن کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہو گا
ڈاکٹر امتیاز احمد قاضی صاحب قونصلیٹ جنرل نے اپنے خطاب میں تمام پاکستانی مرد و خواتین اور بچوں کو جشن آزادی کی مبارک باد پیش کرتے ہو ئے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آج ورکنگ ڈے ہونے کے باوجود آپ سب کی اتنی بڑی تعداد میں اپنے جشن آزادی کی تقریب میں شرکت آپ کی وطن سے محبت کا اظہار ہے۔ آپ سب نے اپنے لیڈروں کے پیغامات سنے کہ کس طرح ہماری سیاسی اور عسکری قیادت پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لئے مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔اللہ تعالی کرے کہ پاکستان ایک وہ پرامن ملک بن جائے جس کا خواب بانی پاکستان قائد اعظم اور حضرت علامہ اقبال نے دیکھا تھا
اس موقع پر قونصلیٹ جنرل نے پاکستانیوں کے سامنے انکشاف کیا کہ ان کا تبادلہ ہو چکا ہے اور وہ چند دنوں میں پاکستان واپس جانے والے ہیں اس موقع پر ڈاکٹر امتیاز احمد قاضی نے اپنے تین سالہ دور کی بعض خصوصی کاوشوں کا ذکر کرتے ہو ئے کہا کہ میں نے اپنے دور میں پاکستانیوں کی نہ صرف دیرینہ ضروریات کو پورا کیا بلکہ مزید ایسے نئے اقدامات بھی کئے جن کی یہاں مقیم پاکستانیوں کو اشد ضرورت تھی انہوں نے اپنی قونصلیٹ کی ٹیم میں دو نئے افسران کو خوش آمدید کہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اب قونصلیٹ کے کاموں میں مزید بہتری آئے گی۔ الوداع ہونے والے قونصلیٹ جنرل نے کہا کہ میں نے آتے ہی اپنے اور اپنے ساتھیوں کے تمام رابطے نمبرز ویب سائٹ پر دے دئے تھے کہ کوئی بھی پاکستانی اپنے کسی بھی کام کے لئے میرے سمیت میری پوری ٹیم کے ممبرز سے رابطہ کر سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ میری ٹیم نے ہم وطنوں کے کام کی تکمیل کے لئے عید کی چھٹیوں میں بھی کام کیا۔قونصلیٹ میں ایک نیا ائر کنڈیشنر بھی لگایا گیا کہ گرمیوں میں پاکستانیوں کو کوئی تکلیف نہ ہو اسی طرح ایک نئی فوٹو سٹیٹ مشین کا بھی انتظام کیا گیا ۔ میں 2012 میں آیا تھا اوراگلے سال 23
مارچ2013 کو پہلی بار کلچرل فنکشن کا اہتمام کیا گیا جس میں سفارت کاروں نے بھی شرکت کی۔اسی طرح نادرا کے فارم بھی پہلی بار ہم نے آن لائن شروع کئے کہ پاکستانیوں کی مشکلات کم ہوں۔قونصلیٹ جنرل نے آخر پر سب پاکستانیوں سے معذرت کی کہ اگر میرے دور میں مجھ سے یا میری ٹیم سے کوئی غلطی ہوئی ہو تو وہ ابھی سب کے سامنے اس کا اظہار کر سکتا ہے اس کے بعد اختتام پر قونصلیٹ کی جانب کی سے تمام اہل وطن کی لئے ایک پرتکلف ریفریشمنٹ کا اہتمام کیا گیا تھا تقریب کے اختتام پر پاکستانیوں نے الواداع ہونے والے ہر دلعزیز، ایماندار اور محنتی قونصلیٹ جنرل کے ساتھ تصاویر اتروائیں۔ تقریب میں کم و بیش دو سو مرد ،
خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔